مسلمان عورت

Muslim Daughter

Muslim Daughter

2 : اسے بہن اور بیٹی جیسے پاک رشتے کا درجہ دیتے ہوئے آدمی کو انکا خیال رکھنے،انکی اچھی تربیت کے ساتھ ساتھ انکے ساتھ اچھا سلوک کرنے پر ابھارا اور ایسا کرنے والے کو جنت کی خوشخبری دی ۔

جیسا کہ حدیث شریف میں فرمایا : ” جس کی تین بیٹیاں ہوئیں ، اس نے انکی اچھی تربیت کی ، انکی شادی کروائی اورانکے ساتھ اچھا سلوک کیا تو اس کیلئے جنت ہے۔

( ابوداود، باب : بر الوالدین ، حدیث : 147، مکتبہ شاملہ سعودیہ) ، اور دوسری حدیث میں فرمایا : جسکی تین بیٹیاں یا بہنیں یا دو بیٹیاں یا بہنیںہوئیں ، وہ انکے بارے میں اللہ سے ڈرا، انکے ساتھ اچھا سلوک کیاحتی کہ انکی شادی ہو گئی۔

یا وہ فوت ہو گئیں تو یہ ( بیٹیاں یا بہنیں ) اسکے اور جہنم کے درمیان پردہ بن جائیں گی ” (ابوداود، حدیث : 5147 ، مکتبہ شاملہ سعودیہ۔ 3 اسے بیوی جیسے مقدس رشتے سے مزین کر نے کے ساتھ ساتھ اس کے حقوق کی ادائیگی کو لازم کر تے ہوئے اسکی ذمہ داریوں کو بھی واضح کر دیا۔

مثلا اسکے ساتھ شادی کیلئے اصول وضع کرنے کے ساتھ ساتھ عورت کے لئے مہر مقرر کیا جو کے پہلے یا تو ہوتا ہی نہ تھا ، اور اگر ہوتا بھی تھا تو وہ عورت کے والدین کے لئے ہوتا تھا۔

نہ کہ عورت کیلئے،یہ اسلام کی ہی مہربانی ہے کہ اس نے مہر کو صرف اور صرف عورت کا حق قرار دیا، مرد کو عورت کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا۔

Muslim Husband Wife

Muslim Husband Wife

جیسا کہ سورہ نساء کی آیت نمبر19 میںہے،اور حدیث شریف میں بیوی کے ساتھ حسن سلوک پر اسطرح ابھارا کہ حضرت سعد بن وقاص حدیث روایت کرتے ہیں ہے : ” بے شک( اے بندے) اللہ کی رضا کے لئے تو جو بھی خرچ کرتا ہے تو تجھے اس کا اجر ملے گا یہاں تک کے اگر تو اپنی بیوی کے منہ میں لقمہ ڈالے گا ( تو تجھے اسکا بھی اجر دیا جائے گا۔

( بخاری، باب: ما جا ان الاعمال بالنیات،حدیث: 56 ،مکتبہ شاملہ سعودیہ) ، اسی طرح اسے وراثت میں حصہ دار بنایا جیسا کہ سورہ نساء کی آیت : 11 میں تفصیل سے اسکا ذکر آیا ہے۔

اسکا خرچ مرد پر لازم کیاجیسا کہ سورہ بقرہ کی آیت : 233 اور سورہ نساء کی آیت : 34 میں اسکا ذکر ہیء ، تو آپ نے دیکھا کہ کس طرح اسلام نے عورت کو عزت دی؟ ،اسی طرح اسکی ذمہ داریاں بیان فرما دیں مثلا: شوہر کی فرمانبرداری۔

اسکی غیرموجودگی میں اسکی عزت کی حفاظت ،جیسا کہ سورہ نساء کی مذکورہ آیت میں ہے، یچوں کو دودھ پلاناجیسا کہ سورہ بقرہ کی آیت : 233 میں ہے۔

لیکن افسوس کی بات تو یہ ہے کہ آج کے دور میںایسی مائیں بھی ہیں جو اپنے بچوں کو دودھ ہی نہیں پلاتیں اس ڈر سے انکی خوبصورتی ختم نہ ہو جائے لیکن وہ یہ بات کیوں بھول جاتی ہی۔

انکی اصل خوبصورتی تو انکی اولاد کے اچھا اور صحت مند ہونے سے ہے ، اور پھر یہ شکوہ بھی کرتی ہیں کہ انکی اولاد نافرمان ہے ، توجب اولاد انکا دودھ ہی نہ پئے گی توانکی فرمانبردار کیسے ہو گی۔

Muslim Girls

Muslim Girls

سب سے بڑی بات کہ قیامت کو انکو اس کا حساب دینا پڑے گا کیونکہ بچے کو دودھ پلانا حقوق العبادکے طور پر ماؤںپر لازم ہے ،اور اگر ان ماؤں کو خوبصورتی کے زائل ہونے کا خوف ہے تواسلام نے تو صرف اور صرف اپنے شوہر کے لئے بننے سنورنے کا حکم دیا ہے جیسا کہ امام طبرانی نے معجم کبیر میں حدیث نقل کی ہے۔

عورتوں میں سے بہتر عورت وہ ہے کہ جب تو(شوہر) اسے دیکھے تو تجھے اچھا لگے، جب تو اسے کوئی بات کہے تو وہ تیری اطاعت کرے، تیری غیر موجودگی میں تیر ی عزت اور مال کی حفاظت کرے ” (معجم کبیر، حدیث: 386، مکتبہ شاملہ سعودیہ)، اور شوہر کیلئے تو وہی بیوی خوبصورت ہے جو مذکورہ باتوں پر عمل کرے نہ کہ لوگوں کیلئے اپنے آپکو سجانے والی جاری ہے۔

kmmurtzai@yahoo.com
تحریر : کاشف محمود الازھری