نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا، شہریوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے: صدر عارف علوی

Arif Alvi

Arif Alvi

اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ شہریوں کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے جس بارے میں حکمرانوں سے آخرت میں سوال بھی ہو گا۔

صدر عارف علوی آج کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں واقع امام بارگاہ پہنچے اور جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی مزاج پرسی کی، اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی ہزار گنجی خود کش حملے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے کوئٹہ پہنچ گئے، انہوں نے کہا کہ ہر ممکن کوشش کریں گے کہ دوبارہ ایسا واقعہ نہ ہو۔

کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی کی سبزی منڈی کے بم دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے لواحقین کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر مزید کام کیا جائے گا شہدا کے لواحقین کے معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے جو وقتی مسائل کا حل ہے لیکن انسانی جانوں کو نعم البدل نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امن کے قیام پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر کرنے کے لیے وفاق صوبائی حکومت کے ساتھ ہے، دوبارہ ایسا واقعہ نہ ہو اس کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر مزید کام کیا جائے گا۔

ہزار گنجی دھماکے متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ شہداءکےلواحقین کےلیےمعاوضےکااعلان کیاگیاہے،شہریوں کی حفاظت کی ذمےداری ریاست کی ہے۔ انہوں ہزارہ برادری کو یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت ان کی ہر ممکن مدد کرے گی۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ شہداء کے لواحقین سے ہمدردی ہے، ملک کے لیے ہر فرقے کے لوگوں نے قربانیاں دی ہیں۔ہم سب مسلمان ہیں ، ہمیں مل کر ایک دوسرےکےتحفظ کےلیےکام کرناچاہیے، کوئٹہ سانحے پر مجھے ذاتی طور پر تکلیف پہنچی ہے کہ انسانی جانوں کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے رات کو پیغام بھیجا کہ میں آج ہر صورت یہاں پہنچوں، وزیر اعظم خود بھی یہاں ضرور آئیں گے۔

یاد رہے کہ 12 اپریل کو ہزار گنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکے میں 20 افراد جاں بحق اور 48 زخمی ہو گئے تھے، دھماکے میں ہزارہ کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا تھا، جاں بحق افراد میں سیکورٹی اہل کار بھی شامل تھے جب کہ 8 جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے تھا۔

گزشتہ روز وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی ہزارہ برادری کے دھرنے میں پہنچے تو ان کے ہمراہ وزیر اعلیٰ بلوچستان بھی تھے، اس موقع پر شہریار آفریدی نے کہا تھا کہ ہزارہ کمیونٹی کی سوچ، فکر اور ہمت کو سلام پیش کرتے ہیں۔سب ادارے دن رات ایک کر کے محنت کر رہے ہیں، ہم یہاں سیاست کرنے نہیں آئے، ہم اس معاملے میں تمام تفصیلات عوام کے سامنے رکھیں گے۔