جرائم پیشہ افراد کے خلاف کریک ڈائون

Tariq Bashir Cheema

Tariq Bashir Cheema

ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ کا شمار ضلع قصور کے چند جرات مند ایس ایچ اوز میں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے تھانہ مصطفی آباد تعیناتی کے دوران تھانہ مصطفی آباد کی حدود میں سب سے زیادہ جرائم پیشیہ افراد کے گڑھ دفتوہ میں پولیس چوکی بنانے کا عزم کیا اور دفتوہ کے نمبردار و مسلم لیگ ن قصور کے ضلعی نائب صدر ملک خرم نصراللہ خاں سے دوکنال اراضی لیکر پولیس چوکی کی تعمیر شروع کر دی۔ ملک خرم نصراللہ نے یہ جگہ اپنے والد ملک محمد نصراللہ خاں کے نام پر عطیہ کی ہے۔

ایس ایچ او نے کہا کہ تھانہ مصطفی آباد کے ٹوٹل 48 اشتہاری ہیں جبکہ 42 اشتہاریوں کا تعلق دفتوہ سے ہے۔ گزشتہ ماہ 600 جرائم رپورٹ ہوئے جن میں 150 صرف دفتوہ سے ہیں۔ موجودہ حالات میں دفتوہ میں پولیس چوکی کا قیام وقت کی ضرورت تھی۔ایس ایچ او نے تھانہ مصطفی آباد کی دھکا سٹارٹ اور کھٹکارہ گاڑیوں کو مرمت کروا کر روڈ پر گشت کیلئے معمور کر دی ہیں۔ اور تھانہ کی بوسیدہ عمارت کی رنگ و روغن اور مرمت کا کام بھی شروع کروا دیا گیا ہے۔ آر پی او ابوبکر خدا بخش کی خصوصی ہدایت اور ڈی پی او قصور جواد قمر کے احکامات کی روشنی میں سماج دشمن عناصر کے خلاف چلائی گئی خصوصی مہم کے دوران قتل کے تین مقدمات اور ڈاکیتی کے دو مقدمات کے نامزد ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ 24 اشتہاری، 9منشیات فروش، 20 پتنگ باز، 5 ناجائز اسلحہ سمیت مختلف مقدمات میں ملوث 99 افراد کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے، مذکورہ افراد سے 36 لاکھ 37 ہزار روپے کا مال مسروقہ، ایک کلو 620 گرام چرس، 430 گرام ہیروین،297 لیٹر شراب، 20 ہزار پتنگیں بر آمد کی گئی ہیں۔

قتل، اقدام قتل، چوری و ڈاکیتی ودیگر جرائم میں ملوث خطر ناک اشتہاری ملزمان مصطفی آباد سے محمد حسن، بلھا، جان محمد، شفیق علی، راشد عرف بھولا، کلیاں سے اللہ وسایا، محمد امین، محمد مصطفی، محمد دین، نذیر عرف صاحبہ، شہباز عرف بائو، کوٹلہ سے کرامت، ستوکی سے خلیل احمد، پرانی منڈی کھڈیاں سے اکبر، لکھنیکے سے محمد متین کو گرفتار کیا گیا۔ جبکہ مختلف مقدمات میں عدالتی اشتہاری محمد خالد، خادم حسین، محمد عارف، جاوید اقبال، رشید احمد، محمد ارشد، محمد اشرف، محمد ندیم و محمد اسلم کو بھی گرفتار کرکے جیل بھیجا جا چکا ہے۔ 28 فروری کی رات ڈکیتی/رابری اور را ہزنی وغیرہ کی 23 سنگین وارداتوں میں ملوث خطرناک اشتہاری عارف عرف عارفی اوڑھ پولیس مقابلہ کے دوران اپنی ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔

عارف عرف عارفی اپنے ساتھیوں ندیم اوڑھ اور فوجی اوڑھ کے ہمراہ پٹھان والا کے رہائشی وحید احمد سے کرولا کار، موبائل فون اور نقدی 2100 /-روپے چھین کر فرار ہو رہے تھے وحید احمد کی طرف سے 15 پر کال کے بعد چوکی انچارج بیدیاں سب انسپکٹر نواز احمدہمراہ ملازمین اور چوکی انچاج دفتوہ اے ایس آئی عاطف نذیر ہمراہ دیگر ملازمان نے چھینی گئی گاڑی کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ ڈاکو چھینی گئی کار کو فیروز پور روڈ پر ڈال کر قصور کی طرف فرار ہو رہے تھے کہ ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ نے خالد محمود اے ایس آئی، محمد ارشاد اے ایس آئی، مشتاق اے ایس آئی ودیگر ملازمین کے ہمراہ بھلو کے قریب ناکہ لگا رکھا تھا ڈاکو ناکہ پر پولیس کو دیکھ کر گاڑی فیروز پور روڈ پر چھوڑ کر پولیس پر فائرنگ کرتے ہوئے کھیتوں کی طرف فرار ہو گئے۔

Police

Police

جس پر پولیس نے بھی جواب فائرنگ شروع کر دی۔ اندھیرے کی وجہ سے دوران فائرنگ عارف عرف عارفی اوڑھ اپنی ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہو گیا جو ہسپتال لیجاتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاک ہو گیا۔ جبکہ دیگر ساتھی موقع سے فرار ہو گئے۔ مذکورہ ڈاکیت گینگ چھانگا مانگا، تھہ شیخم، کوٹ رادھاکشن، حجرہ شاہ مقیم، پتوکی، سٹی چونیاں، کھڈیاں، چونیاں و تھانہ مصطفی آباد کے علاقوں میں چوری و ڈاکیتی کی وارداتیں معمول بنا رکھی تھی۔ زخمی ڈاکو نے بھاگنے والے دو کس ڈاکوئو ں کے نام ندیم اوڑھ اور فوجی اوڑھ بتائے وہ بھی قصور پولیس کو سنگین وارداتوں میں انتہائی مطلوب ہیں۔جبکہ بھاگنے والے ڈاکوئوں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔

ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ نے فرار ہونے والے ڈاکوئوں کے خلاف ,302-353-324- 13-20-65 کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔ مصطفی آباد و اس کے نواحی دیہات میں راہزنی اور دیگر سنگین وارداتوں میں ملوث خطرناک ڈکیت گینگ کا شف عرف کاشی کے پانچ ارکان سرغنہ کا شف عرف کاشی ،افضال فیصل اقبال، علی احمد اور اکرم کو بھی گرفتار کر کے ان کے قبضہ سے اسلحہ ناجائز 3 عدد پسٹل، ایک کاربین کثیر تعداد میں گولیاں اور مال مسروقہ چمڑہ مالیتی 20 لاکھ روپے 10 ہزار روپے نقدی اور 7 عدد موبائل فون کل مالیتی 21 لاکھ روپے مالیت کا مال مسروقہ برآمد کر لیا ہے۔ ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ نے صدر یونین آف جرنلسٹ محمد عمران سلفی کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو کے دوران کہا کہ ڈی پی او قصور جواد قمر نے ایلیٹ فورس، پٹرولنگ پولیس کی ملتا ن روڈپر دس ، دیپال پور روڈ پر 8 اور فیروز پور روڈپر مصطفی آباد سے کمال چشتی موڑ تک 16 کلو میٹر کے علاقہ میں پانچ گاڑیاں گشت پر معمور کر رکھی ہیں، روڈ پر ڈاکیتی کی وارداتیں کرنے والے گینگز نے اب نواحی دیہات کی طرف رخ کر لیا ہے۔

ان دیہات میں بھی ٹھیکری پہرے کے نظام کو بحال کیا جا رہا ہے۔ منشیات فروشوں اور اشتہاریوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے زیادہ تر جرائم اشتہاری افراد کرتے ہیں اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے مخبر مقرر کئے گئے ہیں ان کی گرفتاری کو یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل استعمال کریں گے، اشتہاریوں کی گرفتاری سے ہی جرائم کی شرح میں واضع کمی آئے گی۔ جبکہ سابقہ ریکارڈ یافتہ افراد کا ڈیٹا جمع کرکے ان کی گرفتاری کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ عوام کو جلد ہی خوشخبریں دے گے۔ علاقہ میں امن و امان کی صورت حال کو کنٹرول کرنے کیلئے سرہالی روڈ، دفتوہ روڈ، بیدیاں روڈ، وہیگل روڈپر گشت کو بڑھا دیا ہے، عوام کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے جسے ہر صورت ممکن بنائیں گے۔ جرائم کا خاتمہ عوامی تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔ شریف شہری خود کو محفوظ اور علاقہ کو جرائم پیشہ عناصر کی سر کوبی کیلئے پولیس کے ساتھ تعاون کریں ان کا معمولی تعاون ان کی آنے والی نسلوں کو پر سکون ماحول دے گا۔

Muhammad Imran Salafi

Muhammad Imran Salafi

خصوصی تحریر: محمد عمران سلفی