مظاہرے حکومت کیخلاف سیکولر قوتوں کی سازش ہیں، طیب اردوان

Taiyab Arduan

Taiyab Arduan

انقرہ (جیوڈیسک) ترکی میں حکومت مخالف مظاہرے چھٹے روز میں داخل ہو گئے۔ پرتشدد مظاہرین نے ایک شہری کو بھی گولی مار کرہلاک کر دیا ہے۔ ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ یہ مظاہرے ان کی حکومت کے خلاف سیکولر قوتوں کی سازش ہیں ترکی کے شہر استنبول میں مظاہرین چھ روز گزرنے کے بعد بھی تقسیم پارک میں کی جانے والی تعمیرات کو روک دینے کے مطالبے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ گو کہ ان مظاہروں کے باعث ترکی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کو بڑا دھچکا لگا ہے اور ترکی کی کرنسی لیرا اس وقت 16 سال کے دوران کم ترین قدر پر پہنچ گئی ہے۔

آج صبح سے استنبول میں وزیر اعظم ہاوس کے سامنے دھرنا دیے بیٹھے مظاہرین نے رکاوٹیں لگا کر بڑے رقبے کو اپنے حصار میں لیا ہوا ہے ، جبکہ انقرا میں بھی پرتشدد طلبا وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ پولیس کی جانب سے آج بھی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پانی کی توپیں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔

ترکی کے صوبے حاطے میں پر تشدد مظاہرین نے ایک شہری کو فائرنگ کرکے جان سے مار دیا ہے۔ ترک حکومت کی جانب سے حراست میں لیے گئے متعدد افراد کو رہا کیا جا چکا ہے، ترک وزیراعظم کا کہنا ہے کہ یہ مظاہرے ان سیکولر قوتوں کی جانب سے کیے جا رہے ہیں جو ناجائز طریقے سے اقتدار حاصل کرنا چاہتی ہیں۔ لیکن عوام کی اکثریت ان کے ساتھ نہیں ہے۔