پیرمحل کی خبریں 29.08.2013

حکومت کھاد کی کمی کو پورا کرنے کے لیے طلب اور رسد کے مطابق کھاد کی فراہمی
پیرمحل ( نامہ نگار ) حکومت کھاد کی کمی کو پورا کرنے کے لیے طلب اور رسد کے مطابق کھاد کی فراہمی کو یقینی بنائے فرٹیلائزر کمپنیوں کی طرف سے مہیا کردہ کوٹہ سے علاقہ کے کسانوں زمینداروں کی صرف دس فیصد ضروریات پوری ہوسکتی ہے مگر اس کے باوجو اپنی پوری کوشش کرکے محکمہ زراعت کے افسران کی نگرانی میں کسانوں زمینداروں کو حکومت کے مقررکردہ ریٹس پر کھاد کی فراہمی کو یقینی بنائے ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار چوہدری دلشاد احمد کھاد ڈیلر ایسوسی ایشن پیرمحل ، محمد ساجد رفیق سینئر نائب صدر اطہر کارپوریشن، ملک محمد عرفان نے پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا انہوں نے کہا فرٹیلائزر کمپنیوں کی طرف سے کھاد کا کوٹہ مشروط ہے جس سے طلب اور رسد میں عدم توازن سے کسانوں زمینداروں کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ ڈیلر بھی سخت مشکلات اور کاروباری بحران میں مبتلا ہے انہوں نے کہا پنجاب کے کسی بھی ہر ضلع میں کھاد کا بحران ہونے کے باوجود ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ بھر میں محکمہ زراعت کے افسران کی نگرانی میں کسانوں زمینداروں کو کھادوں کی فراہمی کوممکن بنائے ہوئے ہیں انہوںنے کہا معیار اور مقدار اور حکومتی نرخوں پر کھاد کی فراہمی کھاد ڈیلر ایسوسی کی ممبر شپ مشروط ہے اگر کوئی شخص زائد قیمت پر کھاد فروخت کرتا ہے تو اس کایونین سے کوئی تعلق نہیں اس کے خلاف انتظامیہ نے مقدمات درج کیے ہے جس کا کھاد یونین کے تمام ممبران عہدیداران نے محاسبہ کیا ہے انہوں نے کہا طلب رسد کے مطابق حکومت کو کھاد کی فراہمی کی ممکن بنانا چاہیے تاکہ کسی قسم کا بحران پیدا نہ ہو علاوہ ازیں کھاد کی کمی کی افواہیں پھیلا کر کسانوں زمینداروں میں بے چینی کی لہر سے بھی عام کسان متاثر ہوتا ہے جس کو ایک بوری کی ضرورت ہوتی ہے وہ پانچ بوریاں خرید کرنہ صرف اپنا نقصان کرتا ہے بلکہ اسی طرح ہر کسان کی ضرورت سے زائد خرید کے باعث بحران پیدا ہوناشروع ہوجاتا ہے انہوںنے کسانوں زمینداروں سے اپیل کی کہ کسی قسم کی قلت یا غیر معیاری یا حکومتی نرخ سے زائد کھاد فروخت کرنے والے افراد کی نشاندہی کھاد یونین کو کریں تاکہ بروقت محاسبہ سے کسانوں زمینداروں اور ڈیلروں کو نقصان پہنچانے والے مافیا کا قلع قمع ہوسکے اس موقع پر حاجی محمد اصغر نائب صدر ، حاجی سردار محمد سینئر نائب صدر سمیت کثیر تعداد میں ممبران موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل واپڈا کمپیلمنٹ سیل آٹھ گھنٹے ہمہ وقت واپڈاصارفین کی خدمت کے لیے کوشاں ہے
پیرمحل( نامہ نگار ) پیرمحل واپڈا کمپیلمنٹ سیل آٹھ گھنٹے ہمہ وقت واپڈاصارفین کی خدمت کے لیے کوشاں ہے بجلی کے کسی قسم کے تعطل سروس میں فراہمی میں رکاوٹ کو بروقت دور کرکے ہمہ وقت سروس مہیا کیے ہوئے ہیں ان خیالات کا اظہار لائن مین فرسٹ محمد اسلم نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگومیں کیا انہوںنے کہا بجلی کے بار بار تعطل سے ٹرپنگ اور بجلی کی کھپت زیادہ ہونے سے گریڈ پر لوڈ زیادہ پڑنے پر صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے بعض اوقات لائن میں خرابی سے اجتماعی مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے جس سے انفراد ی طورپر صارف کے مسائل کے حل میں تاخیر ہوجاتی ہے انہوںنے کہا پیرمحل واپڈا کمپیلمنٹ سیل صارفین کی شکایات کے ازالہ ہمہ وقت کوشاں ہے جس کے لیے ایک فون کا ل پر عملہ صارف کی شکایت کو بروقت دور کرنے کے لیے پہنچ جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چھوٹا کا شتکار ہوں کاشتکاروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرکے دم لونگا کھیکھاذیل کونہری پانی کی کمی دور
پیرمحل( نامہ نگار ) چھوٹا کا شتکار ہوں کاشتکاروں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرکے دم لونگا کھیکھا ذیل کونہری پانی کی کمی دور کرکے ٹیل تک پانی کی فراہمی کوممکن بنانے کے لیے جلد ازجلد وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو شفارشات پیش کرونگا ان خیالات کا اظہار چوہدری محمد سرور گورنر پنجاب نے کھیکھا ذیل کے وفد جس کی قیادت ڈاکٹر کشف ریاض اللہ صوبائی راہنما پاکستان مسلم لیگ ہمراہ رانا عمران منج ایڈوکیٹ صدر بار پیرمحل محمد قاسم بھٹی چیئرمین پیڈا دیگر کے ساتھ ملاقات میں کیا انہوںنے کہا پیرمحل میں جلد ازجلد جج کی مستقل تعیناتی کے لیے چیف جسٹس کو منظوری کے لیے شفارشات پیش کرونگا کیونکہ انصاف کی فراہمی جلد سے جلد ہو میرا دیرینہ خواب ہوگا کسانوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا میرے اولین مشن میں شامل ہے کیونکہ نچلی سطح پرکسانوں کے مسائل سے مکمل طور پر آگاہ ہوں خود چھوٹا کاشتکار ہوں کاشتکاروں کے مسائل کو بنیادی سطح پر حل کرنا میری ترجیحات میں شامل ہے اس موقع پر وفد میں چوہدری فقیر محمد ، چوہدری جاوید ریاض ، افتخار احمد ، جاوید اکبر ، چوہدری رشید احمد بھی شامل تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چار تحصیلوں پر مشتمل ضلع ٹوبہ ٹیک تعلیمی یونیورسٹی سے محروم ضلع ٹوبہ ٹیک میں زرعی یونیورسٹی کا سب کیمپس
پیرمحل( نامہ نگار ) چار تحصیلوں پر مشتمل ضلع ٹوبہ ٹیک تعلیمی یونیورسٹی سے محروم ضلع ٹوبہ ٹیک میں زرعی یونیورسٹی کا سب کیمپس ضلع بھر کے لاکھوں طلبہ طالبات کی تعلیمی ضروریات پور اکرنے سے قاصر فی الفور چو ہدری محمد سرور گو ر نر پنجاب پنجاب کے سرسید ڈاکٹر فرید بخش کے کالج کو یونیورسٹی کاد رجہ دلوائیں تفصیل کے مطابق ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ جو تاریخی لحاظ سے اہمیت کا حامل ہونے کے ساتھ ساتھ اس ضلع کی چار تحصیلیں جن میں پیرمحل تحصیل کمالیہ تحصیل گوجرہ تحصیل ٹوبہ ٹیک سنگھ تحصیل شامل ہے لاکھوں طلبہ وطالبات ضلع بھر میں کسی بھی قسم کی تعلیمی یونیورسٹی نہ ہونے کے باعث فیصل آبا دلاہور جانے پر مجبور ہے بعض اوقات وسائل نہ ہونے کے باعث طلبہ وطالبات مزید تعلیم جاری نہیں رکھ سکتے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں عارضی طورپر زرعی یونیورسٹی فیصل کا سب کیمپس بنایا گیا جو طلبہ وطالبا ت کی تعلیمی ضروریات پورا کرنے سے قاصر ہے قیام پاکستان سے قبل
کا فرید بخش ڈگری کالج جوکہ پنجاب کے سرسید احمد خان ڈاکٹر فرید بخش نے اپنی کوششوں سے چک 333 گ ب فریدآباد میں قائم کرکے اس علاقہ میں علم کی شمع روشن کی گورنر پنجاب جن کا تعلق بھی اسی علاقہ کے چک 331گ ب سلیم پور سے ہے گورنر پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے شرح خواندگی کوبڑھانے کے لیے تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ کر رکھا ہے مگر گورنر پنجا ب کا ضلع کسی بھی قسم کی تعلیمی یونیورسٹی سے محروم ہے علاقہ کے مکینوں چوہدری محمد اسلم تاج ، محمد اعظم مغل ، راحیل گجر ، نے گورنر پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور گورنمنٹ فرید بخش ڈگری کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے تاکہ لاکھوں طلبہ وطالبات اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے بے یار و مد گار متاثرین حکومتی نمائندے اور ضلعی انتظامیہ کی داد رسی کے منتظر ماتحت عملہ کی افسران بالا کو سب اچھا کی رپوٹ
پیرمحل( نامہ نگار ) سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے بے یار و مد گار متاثرین حکومتی نمائندے اور ضلعی انتظامیہ کی داد رسی کے منتظر ماتحت عملہ کی افسران بالا کو سب اچھا کی رپوٹ ہزا روںایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ و بر باد موذی امر اض پھیلنے کاخدشہ بچے بوڑھے خوا تین فا قہ کشی کا شکار سیلاب متاثرین کا ضلعی انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج تفصیلات کے مطابق دریائے راوی میں اونچے درجے کے سیلاب نے ملحقہ آبادیوں 761گ ب ، جنگل امام شاہ ، 742 گ ب ، 735 گ ب ،743 گ ب مو ضع بھسی ،بستی ببا والی ،765گ ب ، پنڈی ،مو ضع دگا ئی اور ام چراغ ، شہا ول شاہ،نور شاہ، کے مکینوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا وبائی امراض کو کنٹرول کرنے کے لیے ان ملحقہ آبا دیوں کو صرف ایک میڈیکل کیمپ دیا گیا ہے اور تین تین فیملیوں کو ایک فیملی کیمپ دیا گیا ہے جس میں عملہ اکژ او قات غا ئب رہتا ہے متاثرین کا پرا ئیویٹ ہسپتالوں کی طرف رجوع اے سی کمالیہ ماتحت عملہ کی غفلت لاپرواہی کے باعث بے نظر آتے ہیں کاروائی کے طور پر متاثرہ علاقوں کے دورے کی حد تک کام چلایا جارہا ہے افسران اعلی کو سب اچھا کی رپورٹ دے کر خانہ پری کی جارہی ہے متاثرین کی فصلیں تباہ و بر بادہوچکی ہے ڈی سی او ٹو بہ ٹیک سنگھ نے ہفتے میں دو بار کالے رنگ کے شیشوں والی گاڑی میں بیٹھ کر دو رہ کیامگر متاثرین کے لیے عملی طورپر کچھ کام نہ کیاموقع پر موجود متاثرین راہیں دیکھتے رہ گئیں سیلاب کے کھڑے پانی سے موذی ا مراض پھیل رہے ہیں معلوم ہوا ہے کہ محکمہ ایری گیشن نے سیلابی ریلہ کی بروقت اطلاع کے باوجود بر وقت گیٹ نہ کھولے جس سے برقت پھاٹک نہ کھولنے سے پانی آبادیوں میں داخل ہونے سے لاکھوں کروڑوں روپے کی فصلات کا نقصان ہوا متاثرین نے مجاز اتھارٹی سے محکمہ ایریگیشن ملازمین کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔