معف کر دے یا خدا

Allah

Allah

موت کا شکاری جیسے
گھات میں ہے لگ چکا
لے گیا اڑا کے جو بھی
ہاتھ اسکے لگ چکا
خواب ہیں سمٹ گئے
ٹکڑیوں میں بٹ گئے
ہر امید چھپ گئی
ہر ترقی رک گئی
بے آواز چیخ سے
دل ہر اک سہم گیا
خوف کی رکاوٹوں سے
وقت چرخہ تھم گیا
روک دے تو قہر کو
کر آباد شہر کو
دل کو اپنی یاد سے
اے خدا آباد کر
شر کی قید میں ہے یہ
تو اسے آذاد کر
یا الہی رحم فرما
معاف کر دے ہر خطا
آخری گھڑی میں بھی ہے
ہم کو تیرا آسرا
تجھ کو زیب دے غرور
ہم کو عاجزی عطا
تیرے ہر غضب سے بھاری
ہے تیرا رحم سدا
بھولتا نہیں ہے تو
تو نے ہی ہمیں کہا
تجھ کو آج اپنے اس
قول سچ کا واسطہ
معاف کر دے ہمکو مولا
تو ہماری ہر خطا
واسطہء مصطفے(ص ع و )
واسطہء شیر خدا (رض)
واسطہء سیدہ (رض)
واسطہء کربلآ (رض)
واسطہء انبیاء (ع س)
واسطہء اصحاب کا (رض)
پڑھ لیا صلی علی
صلی علی صلی علی

ممتاز ملک.پیرس