شام : باغیوں اورفوج کی جھڑپوں میں بچوں کی ہلاکتیں سب سیزیادہ

Syria Fighting

Syria Fighting

شام(جیوڈیسک)شام میں پناہ گزینوں نے حکومتی اہلکاروں اور شامی باغیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ میں پناہ گزینوں نے حکومتی اہلکاروں اور شامی باغیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ میں پناہ گزینوں نے حکومتی اہلکاروں اور شامی باغیوں پر الزام عائد کیا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر ان کے بچوں کو گولیاں مار کر نسل کشی کر رہے ہیں۔ پناہ گزین کا کہنا ہے کہ شام میں گزشتہ دو سال کے عرصے میں گولیوں سے ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر تعداد بچوں کی ہے جو کہ ایک بڑا قومی سانحہ ہے۔

پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ ہم قیدوبند کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ہم آزادی کے ساتھ باہر نہیں نکل سکتے۔ ہماری زندگیوں کو ہر لمحہ خطرات لاحق رہتے ہیں۔ شامی فوجی چھتوں سے ہمارے بچوں کو نشانہ بناتے ہیں ہم اپنے بچوں کی لاشیں کئی کئی دن نہیں اٹھا پاتے۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ باغیوں اور شامی فوجیوں کی جھڑپوں میں سب سے زیادہ نقصان عام شہریوں اور پناہ گزین کا ہے اور اس تمام تر کارروائیوں کی ذمہ دار حکومتی اہلکار اور بیرونی امداد پر پلنے والے شامی باغی ہیں۔