سفیر پاکستان کی رھائش گاہ پر عید ملن تقریب کا اھتمام کیا گیا ، چیدہ چیدہ افراد کو مدعو کیا گیا

سفریر پاکستان جمیل احمد خان ھر عید پر اپنی رھائش گاہ پر عید ملن تقریب کا اھتمام کرتے ہیں تا کہ کمیونٹی کے ساتھ ان کا رابطہ مضبوط بھی رہیں اور انھیں کمیونٹی کے مسائل سے آگاھی بھی رہے۔ اس عید پر بھی ایک ایسی ھی تقریب کا اھتمام کیا گیا تھا جس میں کمیونٹی کے چیدہ چیدہ افراد کو مدعو کیا گیا تھا۔ ابوظھبی میں رھنے والے پاکستانی مرکز پاکستان کی بندش کے حوالے سے کافی تشویش کا اظھار کرتے رہتے ہیں کیونکہ مرکز پاکستان کی بندش کے بعد ابوظھبی میں ان کے باھم مل بیٹھنے کا کوئی بھی پلیٹ فارم نھیں رھا۔

سفارت خانہ پاکستان ، کچھ ادبی اور سوشل تنظیمیں اپنی سطح پر کمیونٹی کو باھم یکجا کرنے میں اپنا کردار نبھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن وہ کافی نھیں ہیں کیونکہ پاکستانی کمیونٹی بھت بڑی ہے اور اس طرح کی محدود سرگرمیون سے اسے یکجا نھیں کی جا سکتا ۔ سچ تو یہ ہے کہ کوئی بھی فورم مرکز پاکستان کا نعم البدل نھیں ہو سکتا کیونکہ اس کا دائرہ کا بڑا وسیع تھا اور اس نے پوری کمیونٹی کو اپنے حصار میں لے رکھا تھا ۔ مرکز پاکستان کی بندش کے بعد کمیونٹی بالکل بکھر کر رہ گئی ہے لھزا ضرورت اس امر کی ہے کہ مرکز پاکستان کو کسی نہ کسی انداز میں دوبارہ فعال کیا جائے۔ سفیر پاکستان جمیل احمد خان نے اس سلسلے میں سفارت خانہ پاکستان اور حکومتی کوششوں کا بڑا تفصیلی ذکر کیا۔

سفیر پاکستان جمیل احمد خان نے اس سلسلے میں وزارتی اور سفارتی لیول کا استعمال کیا ہے تا کہ مرکز پاکستان کسی نہ کسی طرح سے کھلوایا جائے۔ سفارتخانہ پاکستان اپنی طرف سے مکمل کوشش کر رہے ہے لیکن مرکز پاکستان کو کھلونے کا حتمی فیصلہ حکومت ابوظھبی نے ہی کرنا ہے۔ امامت حسین نقوی کی اس تجویز پر کہ اگر مرکز پاکستان کو کسی کلب کی طرز پر کھولنے کی کوشش کی جائے تو کیا اس کے کھلنے کے امکانات زیادہ روش نھیں ہیں ؟ سفیر پاکستان جمیل احمد خان کا کھنا تھا کہ ھم نے یہ آپریشن بھی حکومت کے سامنے رکھا ہوا ہے اور مجھے امید ہے کہ حکومت جلد ہی اس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ صادر کرے گی۔ سفیر پاکستان جمیل احمد خان کے اس انکشاف نے ھم سب کو حیران کر دیا کہ اس دفعہ یو اے ای کی حکومت نے پاکستانیوں کیلئے مجوزتہ کوٹے سے آٹھ ھزار ویزے سے زیادہ جاری کئے ہیں۔ ان کا کھنا تھا کہ یو اے ای حکومت کی یہ نوازش ان کے پاکستان کے ساتھ گھرے تعلقات کی غماز ہے۔ دوران گفتگو سفیر پاکستان جمیل احمد خان نے راقم سے پوچھا کہ بٹ صاحب آنے والے دنوں میں کون سے خاص پروگرام اور سرگرمیاں ہیں۔

میں عرض کیا کہ فی الحال ھماری ساری توجہ نو نومبر کو یوم اقبال کے پروگرام پر مرکوز ہے جس میں اقبال کی شخصیت کو زبردست انداز میں خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔ ڈاکٹر وحید الزمان طارق کے خطبے کے ساتھ ایک مشاعرہ ہو گا جس میں پاکستان ، امریکہ اور انگلینڈ سے کچھ شعراء شرکت کر کے اس شام کی خوبصورتی میں چار چاند لگا دیں گے۔ سفیر پاکستان جمیل احمد خان نے کھا کہ میری سیکرٹری کو نو نومبر کے پروگرام کے حوالے سے جلدی مطلع کر دیں تا کہ وہ میرے وقت کو یوم اقبال کے لئے منتحصص کر دے۔

میں نے پھلی فرصت میں ان کی سیکرٹری سے رابطہ کر کے سفیر پاکستان جمیل احمد خان کے وقت کو یوم اقبال (نو نومبر) کے پروگرام کے لئے منتحصص کروا لیا۔ اب سفیر پاکستان جمیل احمد خان یوم اقبال کے مھمان خصوصی ہوں گے اور ھم اقبال کے حوالے سے ان کے خیالات سے مستنفیز ہو سکیں گے امید و اثق ہے کہ یوم اقبال پر پاکستانی کمیونٹی کثیر تعداد میں شریک ہو کر مصور پاکستان سے اپنی محبت کا اظھار کرے گی۔

Eid Millan Function

Eid Millan Function