شام کی جانب سے ترکی پر حملہ، نیٹو کا ہنگامی اجلاس طلب

Rasmussen

Rasmussen

شام کی جانب سے ترکی پر حملے پر غور خوض کے لئے نیٹو کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا۔ عالمی برادری نے شام کی جانب سے مارٹرگولہ فائر کیے جانے کی مذمت کی ۔ ترکی نے شام کے سرحدی علاقوں میں گولہ باری کی۔ شام کے وزیراطلاعات کا کہنا ہے کہ ہمسایہ ممالک خودمختاری کا احترام کریں، واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔ حناربانی کھر نے ترک وزیرخارجہ سے پانچ افراد کی ہلاکت پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

ترک وزیر اعظم رجب طیب ارزدگان کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شام کی جانب سے اشتعال انگیز کارروائی کے جواب میں ترکی کی فوج نے فوری طور پر جوابی کارروائی کی، بیان میں کہا گیا ہے کہ شام کی جانب سے اس اشتعال انگیز کارروائی کے بعد ترکی کے وزیر خارجہ احمد داد اوغلو اور نیٹو کے سیکریٹری جنرل آندرے فوگ راسموسین نے نیٹو ارکان کے فوری اجلاس بلانے پر اتفاق کیا ہے، ترکی کے وزیر خارجہ احمد داد اوغلو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کو تمام تر صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی، انہوں نے کہا کہ اگر شام کی جانب سے دوبارہ اس طرح کی اشتعال انگیز کارروائی کی گئی تو ترکی اس کا منہ توڑ جواب دے گا۔

دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے شام کی جانب سے ترکی کے سرحدی علاقے میں کی جانیوالی اشتعال انگیز کارروائی میں پانچ شہریوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کی۔ امریکی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ترکی امریکہ کا اتحادی ہے، انقرہ کی جانب سے اس حوالے سے کیے جانے والے ہر طرح کے اقدامات کی حمایت کریں گے، ادھر وزیر خارجہ حناربانی کھر سے ترک ہم منصب احمد دائوداوغلو نے ٹیلی فون پررابطہ کیا اورانھیں شامی افواج کی جانب سے سرحد پار بلااشتعال شیلنگ کرنے سے متعلق صورتحال سے آگاہ کیا۔

حناربانی کھر کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اس افسوسناک واقعے کی بھرپور مذمت کرتی ہے، حنا ربانی کھر نے پاکستان اور پاکستانی عوام کی جانب سے واقعے میں جاں بحق افراد کے خاندانوں سے اظہارتعزیت کیا۔