مصر : مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں، 32 افراد ہلاک

Egypt

Egypt

قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں حکومت کا تختہ الٹنے کے خلاف محمد مرسی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32 ہو گئی ہے جبکہ سیکڑوں زخمی ہیں، شدید جھڑپوں کے بعد سابق صدر مرسی کے آبائی علاقے میں فوج تعینات کر دی گئی۔ مصر میں محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد صورتحال انتہائی سنگین ہو گئی ہے۔

قاہرہ کے بعد ہنگاموں کا سلسلہ دوسرے شہروں تک پھیل گیا جہاں فوج، مرسی کے مخالفین اور حامیوں میں تصادم ہوا۔ کئی مقامات پر توڑ پھوڑ بھی کی گئی،فوجی ترجمان نے ایک بیان میں سابق صدر کے حامیوں اور مخالفوں کو ایک دوسرے پر حملے نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب سابق صدر محمد مرسی کے آبائی علاقے زیگازیگ میں شدید جھڑپوں کیبعد فوج تعینات کر دی گئی ہے۔

زیگازیگ میں سابق صدر مرسی کے حامی اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں 80 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ادھر اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع کو حراست میں لے لیا گیا ہے دوسرے رہنماں اور کارکنوں کی گرفتاری کے لئے چھاپے جاری ہیں۔

دوسری طرف عبوری صدر عدلی منصور نے حلف اٹھالیا ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں نے ذرائع پر کریک ڈان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے اخوان المسلمون کے اخبار، اسلام پسند اور مرسی کے حامی ٹی وی چینلوں پر چھاپوں کی مذمت کی ہے۔