ایران جوہری سمجھوتے کی پاسداری جاری رکھے گا: جاپانی وزیراعظم کو اُمید

Shinzō Abe

Shinzō Abe

تہران (جیوڈیسک) جاپان کے وزیراعظم شینزو ایبے نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ایران جوہری سمجھوتے کی پاسداری جاری رکھے گا۔انھوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مشرقِ اوسط میں کسی بھی قیمت پر مسلح کشیدگی سے بچا جانا چاہیے۔

وہ ایران کے دارالحکومت تہران میں صدر حسن روحانی سے ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس میں گفتگو کررہے تھے۔انھوں نے بتایا کہ انھوں نے میزبان صدر سے خطے میں عدم استحکام سے بچنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیاہے۔انھوں نے ایران اور جاپان کے درمیان دوطرفہ اقتصادی تعلقات کےبارے میں بھی بات چیت کی ہے۔

اس موقع صدر حسن روحانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم سے اپنی ملاقات کو کامیاب قرار دیا اور کہا کہ وہ جاپان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جاپان ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’’ ایران جوہری سمجھوتے کو برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہے۔یہ خطے اور پوری دنیا کی سلامتی کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔تہران اور ٹوکیو جوہری ہتھیاروں کے مخالف ہیں ۔ایران کبھی جنگ نہیں چھیڑے گا لیکن کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا‘‘۔

جاپانی وزیراعظم شینزو ایبے ایران کے دو روزہ سرکاری دورے پر بدھ کو تہران پہنچے ہیں۔وہ ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے بھی ملاقات کرنے والے تھے۔ وہ 1979ء میں ایران میں برپا شدہ انقلاب کے بعد تہران کا دورہ کرنے والے جاپان کے پہلے وزیراعظم ہیں۔

واضح رہے کہ جاپان ایران سے خام تیل خرید کرتا رہا ہے لیکن اب اس نے امریکی پابندیوں کے نفاذ کے بعد ایران سے تیل کی خریداری بند کردی ہے۔