مالدیپ: 15 سالہ لڑکی کو سنائی گئی 100 کوڑوں کی سزا ختم

Maldives

Maldives

مالدیپ (جیوڈیسک) مالدیپ کی ایک اعلی عدالت نے شادی سے پہلے جنسی تعلق استوار کرنے کے جرم میں ایک 15 سالہ لڑکی کو سنائی گئی 100 کوڑوں کی سزا ختم کر دی ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مالدیپ کی ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جنسی تعلق استوار کرنے کے جرم میں 100 کوڑوں کی سزا پانے والی 15 سالہ لڑکی کو نابالغوں کی عدالت نے قصوروار ٹھہرانے میں غلطی کی ہے۔ واضع رہے کہ مالدیپ میں اس لڑکی کے سوتیلے باپ پر اس کے ساتھ ریپ کرنے کا مقدمہ چل رہا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ لڑکی نے اپنا بیان اس وقت دیا تھا جب وہ ریپ کے سبب ذہنی دبا سے گزر رہی تھی۔ جس کے تحت زیریں عدالت نے اسے 100 کوڑوں کی سزا سنا دی۔ جنسی زیادتی کے الزام کے بعد ان کی حالت ایسی نہیں تھی کہ ان کے خلاف مقدمہ چلایا جاتا۔ واضع رہے کہ مالدیپ میں فروری میں یہ فیصلہ سنایا گیا تھا کہ جب وہ 18 برس کی ہو جائیں گی تو انہیں 100 کوڑے مارے جائیں گے اور اس فیصلے کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی تھی۔

پولیس کی تفتیش میں یہ معلوم ہوا تھا کہ اس لڑکی نے اپنی مرضی سے ایک مرد کے ساتھ جنسی روابط قائم کر رکھے ہیں۔ ملک کے صدر محمد وحید نے بھی ہائی کورٹ کے فیصلے پر خوشی ظاہر کی ہے۔ مالدیپ میں شادی سے پہلے جنسی تعلقات قائم کرنا غیر قانونی عمل ہے۔ انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں نے عدالت فیصلے کے تعریف کی ہے۔