مشرف کے اقدامات غیرآئینی ہیں تو اس میں شامل دیگر تمام افراد کو بھی کٹہرے میں لایا جائے

کراچی : سابق سربراہ عساکر وصد ر پاکستان پرویز مشرف پر آئین کے آرٹیکل 6کے تحت غداری کا مقدمہ چلانے پر عدلیہ کے اصرار پر تعجب و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے ایڈیشنل انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین سید نے کہا ہے کہ بحیثیت آرمی چیف پرویز مشرف کے تمام اقدامات کو کور کمانڈرز اور مسلح افوا ج کی مکمل حمایت حاصل تھی۔

جبکہ بحیثیت صدر انہوں نے جتنے بھی اقدامات کئے وہ تمام مفاد پاکستان اور مفادعوام میں جذبہ حب الوطنی کے تحت کئے اور ان کے ہر اقدا م کو اس وقت کے آرمی چیف وزیر اعظم اور اراکین پارلیمنٹ کی حمایت حاصل تھی اسلئے مشرف کے کسی بھی اقدام کو غیرآئینی قرار دیکر صرف ان کے خلاف مقدمہ چلانا انصاف کے تقاضوں سے انحراف ہے۔

اگر مشرف کے اقدامات آئین کے منافی اور غداری ہیں تو ان اقدامات کی حمایت کرنے والے تمام اراکین اسمبلی و سیاستدان فوج کے تمام شعبوں کے سربراہان عدالت و انصاف کے ذمہ داران اور مشرف کے گیت گانے والے تمام چینل و میڈیا نمائندگان بھی اس غداری میں برابر کے شریک ہیں۔

اور مشرف سمیت سب کو یکساں سزا ملنی چاہئے۔ طاہر حسین سید نے کہا کہ مسند انصاف پر بیٹھ کر جانبداری بغض و عداوت کا اظہار اور عنادو مفاد کی بنیاد پرغداری کے فتاوی لگانے اور محبان پاکستان کو دار پر چڑھانے کا سلسلہ اب بند ہو جانا چاہئے وگرنہ جس طرح تاریخ ماضی کے منصفوں پر نوحہ کنا ں ہے اسی طرح مستقبل بھی ایسے ہی الم سے عبارت دکھائی دے گا۔