رابرٹ موگابے ساتویں بار زمبابوے کے صدر منتخب

Robert Mugabe

Robert Mugabe

ہوانا (جیوڈیسک) زمبابوے امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین ان انتخابات کے حوالے سے تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ میں صدر رابرٹ موگابے ساتویں بار ملک کے صدارتی انتخاب جیت گئے ہیں۔ ان انتخابات پر دھاندلی کے کئی الزامات لگائے گئے ہیں۔ نتائج کے مطابق 89 سالہ صدر موگابے نے 61 فیصد ووٹ لیے جبکہ وزیراعظم مورگن چنگرائے نے 34 فیصد ووٹ لیے۔ اس سے پہلے وزیراعظم مورگن چنگرائے کہہ چکے ہیں کہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات میں دھاندلی ہوئی اور وہ قانونی کارروائی کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حزبِ اختلاف کی جماعت ڈیمو کریٹک چینج (ایم ڈی سی) پارٹی اب صدر کی جماعت زانو پی ایف کے لیے کام نہیں کرے گی۔ گزشتہ انتخابات میں تشدد کے بڑے واقعات کے بعد 2009 سے دونوں جماعتیں سیاسی اتحادی رہیں ہیں۔ زمبابوے کے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ زانو پی ایف جماعت نے 210 نشستوں پر مشتمل پارلیمان میں 137 نشستیں حاصل کی ہیں۔

صدارتی نتائج کے اعلان سے پہلے وزیراعظم چنگرائے نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ زمبابوے سوگ منا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی نے ملک کو ایک آئینی، سیاسی اور معاشی بحران میں ڈال دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وہ الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے ایک دستاویز پیش کریں گے اور انھوں نے جنوبی افریقائی تنظیم سادق سے تفتیش کی اپیل بھی کی ہے۔

اس سے پہلے حزبِ اختلاف کے ایک بڑے رہنما روائے بینیٹ نے صدر رابرٹ موگابے کی جماعت کا پارلیمانی انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد حکومت کے خلاف پرامن مزاحمتی مہم چلانے کا کہا تھا۔ حزبِ اختلاف کی جماعت ڈیموکریٹک چینج (ایم ڈی سی) پارٹی کے خزانچی روائے بینیٹ نے لوگوں کو سول نافرمانی کی ترغیب دیتے ہوئے کہا تھا کہموجودہ حکومت کو ختم کرنے کے لیے میں زمبابوے کے عوام سے جن کی ہم نمائندگی کرتے ہیں کہتا ہوں کہ وہ حکومت کے خلاف پرامن مزاحمت کریں اور ان سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کریں۔

ادھر امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین نے ان انتخابات کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انتخابی مبصرین میں الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے اختلافِ رائے پایا جاتا ہے۔ ملکی انتخابات پر نظر رکھنے والی ایک مقامی تنظیم کا کہنا تھا کہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کے سبب تقریبا دس لاکھ لوگ ووٹ ڈالنے سے محروم رہے۔ رابرٹ موگابے 1987 میں پہلی بار صدر بنے تھے۔